Title | وقت کی قدروقیمت محدث بریلوی کی نگاہ میں |
Author | محمد افروز قادری چریا کوٹی |
Institute | Dallas University, Cape town, South Africa |
Language | Urdu |
Area of Study | Razawiyat, Sufism, Literature, Islam |
Paper ID | KAIJOR2004U |
Keywords | لاک ڈاؤن چیلنجز اعلیٰ حضرت ٹائم پاس وقت کا ضیاع منٹوں و گھنٹوں |
Download | Download Full Text |
Abstract
وقت اللہ رب العزت کی ایک نعمت عامہ ہے، جو سورج کی شعاؤں کی طرح امیر، غریب، عالم، جاہل، صغیر، کبیر میں فرق نہیں کرتی جو سردی میں اس سے فائدہ اٹھانا چاہے تو اٹھا سکتا ہے ورنہ شام تک تو یہ گزر ہی جاتی ہے اس وقت تو معاشرے کا حال دیگر ہے جو اپنے نظام الوقات کو عملی طور پر متعین نہیں رکھتا بالخصوص اس لاک ڈاون میں وقت کی قدر نہ کرتے ہوئے اپنے معمولات کے ایسے پرخچے اڑائے جا رہے ہیں کہ منزل دور ہوتی نظر آ تی معلوم ہوتی ہے اسکے بر عکس یوروپی معاشرہ اپنی تمام تر خامیوں اور کمزوریوں کے باوجود ان حالات میں بھی قدر دان وقت ثابت ہو رہا ہے اور زندگی کو باقاعدہ ایک نظام کے تحت گزارنے کا پابند بنا ہوا ہے ۔ سائنس اور ٹیکنا لو جی میں ان کے تر قی یافتہ ہونے کا ایک بڑا سبب وقت کی قدردانی ہی ہے اور آج کی آن لائن ترکیبات سے تقریباً ہر کام جاری ہے ۔اس تحقیقی مقالہ میں نبئ رحمتﷺ اور اسلاف امّت کی نگاہ میں وقت کی قدرو قیمت کو واضح کر کے بتایا ہے کہ کتنے محدود ذرا ئع ہونے کے باوجود بھی ان اسلاف کا نظام الاوقات اتنا مضبوط ہوا کرتا تھا کہ اپنی زندگی کے قلیل حصّے میں ہی وہ کارہائے نمایاں انجام دے ڈالے جن کے لئے ایک طویل مدت درکار ہے بالخصوص اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی کا نظریہ عمل پیش کر کے اس بات کی نشاط ثانیہ کی توثیق و تصدیق کی گئی ہے کہ جو قو میں وقت کی قدر کر نا جانتی ہیں، وہ خود کو بلند کر کے صحراوٴں کو گلشن بنا دیتی ہیں، وہ فضاوٴں پر قبضہ کر سکتی ہیں وہ عناصر کو مسخر کر سکتی ہیں، وہ پہاڑوں کے جگر پاش پاش کر سکتی ہیں، وہ ہر دور میں الم دنیاں کی امامت کا الم اٹھا سکتی ہیں؛ لیکن جو قو میں اس بات سے مستغنی ہو کر وقت کو ضائع کر دیتی ہیں، تو انکو وقت بھی ضائع کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے ایسی قومیں غلامی کی طوق ڈالکر زندگی بسرکر نے پر مجبور ہو جاتی ہیں اور اپنی پہہچان کھو دیتی ہیں ، وہ دین اور دنیا دونوں اعتبار سے خسارے میں رہتی ہیں۔
