Title | تاج الشریعہ بحیثیت فقیہ: حقائق کی روشنی میں |
Author | فردین احمد خان رضوی |
Institute | Kanzuliman Foundation |
Language | Urdu |
Area of Study | Orientalism, Sufism, Intellectual Circle |
Paper ID | KAIJOR2002U |
Keywords | فقہ علم حدیث اعلیٰ حضرت |
Download | Download Full Text |
Abstract
امام احمد رضا خان قدس سرہ جس طرح اپنے علم و فن میں اپنی مثال آپ تھے جس طرح آپ ایک ماہر عالم دین ، عظیم فلسفی ، ماہر محقق ، بہترین سائنسدان، عظیم نعت گو شاعر اور ماہر عقلیہ وہ نقلیہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عظیم فقیہ بھی تھے اور اسی ہمہ جہت علم و فضل کا عملی تسلسل اور اسکی انقلاب آفرین تجدید نو مولانا اختر رضا خان رحمتہ الله علیہ کی ذات با برکت ہے جن میں ان تمام خوبیوں کا مرکب لاجواب اسی حرارت کے ساتھ موجود ہے آپکی مہارت فن حدیث کا عالم یہ تھا کہ ایک محدث اعظم کی حیثیت سے آپ پر وقت کے علماء راسخین کو کلی اعتماد تھا آپکو اہم مسائل میں مرجع سمجھا جاتا تھا اور مرجع بھی ایسا کہ وقت کے اکابر ان پیچیدہ مسائل میں آپ سے ہی رجوع کرنے کو لازم سمجھتے تھے جیسا کے شاہ تراب الحق صاحب کے ایک بیان سے واضح ہے آپ فرماتے ہیں کہ ہر دور میں عالم اسلام کی ایک مرکزی شخصیت بحثیت مفتی اعظم کے طور پر ہوتی ہے اور اس دور میں وہ شخصیت مولانا اختر رضا خان صاحب بریلوی کی ہے بیک وقت سب اسی بارگاہ میں رجوع کرتے ہیں بحیثیت فقیہ ہر پیچیدہ مثلہ چاہے وہ مسلہ ڈیجیٹل کرنسی کا ہو ، کاپی رائٹ کا ، ٹی وی ویڈیو کا ، ٹائ کا ،رویت ہلال کا ، چلتی ٹرین میں نماز کا سارے جدید و قدیم مسائل کا مستند حل ایک عظیم فقیہ کی حیثیت پیش کیا ہے یہ مقالہ اس امر کے تحقق میں لکھا گیا ہے کہ پندرہویں صدی ہجری کے مشہور فقیہ حضرتِ تاج الشریعۃ مفتی اختر رضا خان ازہری علیہ الرحمۃ کی خدمات بحیثیت فقیہ ناقابل فراموش ہیں ۔ کوشش یہ کی گئی ہے کہ صرف مستند مراجع و مصادر اور خالص حقائق کی روشنی میں تحقیقی اسلوب میں مطلوبہ نتائج کو برآمد کیا جا سکے ۔ اس میں ان کی زندگی کا مختصر تعارف، ان کی فقہی خدمات اور ان کے فتاویٰ کا غیر جانبداری سے جائزہ یہ تمام باتیں شامل ہیں۔
